اس ملک کی تہذیب و ثقافت ہے محبت
♥ غزل ♥
سینے میں اگر عشق کا طوفان نہیں ہے
پھر مسئلہ کوئی بھی ہو آسان نہیں ہے
سب کچھ مری کوتاہ نظر کا قصور ہے
کس شئی میں تری ذات کا عرفان نہیں ہے
جو درد میں شامل نہیں ہوتا ہے کسی کے
میری نظر میں کامل وہ انسان نہیں ہے
سب دیکھتے ہیں اس کو حقارت کی نظر سے
جس شخص کی اپنی کوئی پہچان نہیں ہے
بس میں ترے دیدار سے ہو جاؤں مشرف
محبوب مرے اور کوئی ارمان نہیں ہے
ائے جان وفا حال میرا پوچھ لیا کر
مانا تو مرے حال سے انجان نہیں ہے
بندے تجھے کس بات کی جلدی ہے صبر کر
" لاتقنطوا " کیا رب کا یہ فرمان نہیں ہے
اس ملک کی تہذیب و ثقافت ہے محبت
نفرت ہمارے ملک کا عنوان نہیں ہے
بچپن مرا گزرا تھا جہاں خیر سے فیضی
افسوس اب وہ کھیت وہ کھلیان نہیں ہے
آپ کا: فراز فیضی...9326187516
Angela
09-Oct-2021 09:39 AM
Good👍
Reply
Faraz Faizi
29-Sep-2021 01:08 PM
تمامی کا بہت شکریہ
Reply
Fiza Tanvi
29-Sep-2021 09:45 AM
Waah بہت اچھا
Reply